جماعة الدعوة کراچی کے امیر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ افضل گورو کا عدالتی قتل بھارت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے، جسے دھویا نہیں جا سکتا۔ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت اپنے اقدامات سے مسلم دشمنی کا بخوبی اظہار کر رہی ہے۔ افضل گورو کی لاش ورثاءکے حوالے نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی سے بے حد خوفزدہ ہے۔ کشمیر میں بھارتی افواج کی درندگی پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے۔ وہ افضل گورو کی مظلومانہ پھانسی کے ایک سال مکمل ہونے پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ مزمل اقبال ہاشمی کا کہنا ہے کہ بھارت کی اعلیٰ عدالت یہ تسلیم کرچکی ہے کہ افضل گورو پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوسکا، لیکن بھارتیوں کے اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کے لیے انہیں پھانسی کی سزا دی گئی۔ جس ملک میں محض عوام کو مطمئن کرنے کے لیے ایک بے گناہ کو پھانسی دی جائے، اُس سے بہتری کی کوئی تمنا نہیں رکھی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ پاکستان میں بدامنی کا ذمہ دار بھارت ہے۔ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں بھارت کی شہ پر ہی پروان چڑھی ہے۔ ہمارے حکمران بھارت سے دوستی و تجارت کی باتیں چھوڑدےں، وہ کسی صورت بھی پسندیدہ ملک نہیں ہوسکتا۔ مزمل اقبال ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ افضل گورو کی پھانسی کے سلسلہ میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے‘ نہ تو انہیں ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی گئی اور نہ ہی سپریم کور ٹ میں اپیل دائر کرنے کا موقع دیا گیا۔ محض عوام کے اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کے لیے انہیں پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے جابرانہ اقدامات سے کشمیر کی تحریک آزادی کو روک نہیں سکتا۔ کشمیری آزادی چاہتے ہیں، وہ اب بھی اپنے مطالبے پر قائم ہیں کہ کشمیر کا الحاق پاکستان کے ساتھ کیا جائے۔ افضل گورو کی شہادت رائیگاں نہیں ہے، وہ کشمیر کی تحریک آزادی کا اہم ستون ثابت ہو گی۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top