جماعة الدعوة پاکستان کے زیرانتظام یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے آزاد کشمیر اور صوبائی دارالحکومت لاہور کی طرح ملک بھر کے مختلف شہروںمیں یکجہتی کشمیر کانفرنسوں، ریلیوں اور سیمینارزکا انعقادکیا گیا جن میں جماعة الدعوة کے مرکزی قائدین کے علاوہ دیگر مذہبی ،سیاسی و کشمیری تنظیموں اور جماعتوں کے رہنماﺅں نے خطابات کئے۔ کشمیر کانفرنسوںاور ریلیوں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سب سے بڑا پروگرام مرکز القادسیہ چوبرجی سے مسجد شہداءمال روڈ تک نکالا گیا کشمیر کارواں اور اختتام پر ہونے والا جلسہ عام تھا۔لاہور کی طرح اسلام آباد،ملتان، کراچی، حیدرآباد،فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، جہلم، راولپنڈی، پشاور، سرگودھا،چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ،ساہیوال، اوکاڑہ،مظفر گڑھ، تلہ گنگ،راجن پور،بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خاں،ڈیرہ اسمعیل خاں، سکھر، بدین، کوئٹہ، میر پور، مظفرا ٓباد، کوٹلی ، قصور سمیت مختلف شہروں میں ہونے والی کشمیر کانفرنسوں ، ریلیوں اور سیمینارزمیں پیش کر دہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کی شہادت، حریت پسند قیادت کو پابندسلاسل کرنے اور گھروں ، مارکیٹوں و دیگراملاک کی تباہی کے باوجود کشمیری قوم کا بھارت کے خلاف پرامن تحریک جاری رکھنا قابل تحسین ہے۔ غاصب بھارت کے خلاف جدوجہد میں پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور حریت کانفرنس کے رہنماﺅں وکشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت اور صبر و استقامت کو پوری پاکستانی قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ مسئلہ کشمیر پر خفیہ سفارتکار ی اور بیک چینل ڈپلومیسی کوکشمیری و پاکستانی قوم مسترد کرتی ہے۔کشمیریوں کی امنگوں کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل قبول نہیں کیا جائے گا۔ کشمیرکی آزادی کیلئے سب کو ہم آواز ہونا پڑے گا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت پر حکمرانوں کا مجرمانہ خاموشی اور نرم رویہ اختیار کرنا درست نہیں، یکطرفہ دوستی اور باہمی اعتماد سازی کے اقدامات ترک کرکے مسئلہ کشمیر پراقوام متحدہ کی قراردادوں والا پرانا اصولی اور دوٹوک مﺅقف اختیار کیا جائے۔امریکہ سے معاہدے کرتے وقت کشمیر اور پاکستان کے بارے میں نہیں سوچا گیا‘ حکومت پاکستان کو اپنی پالیسیوں کی اصلاح کرنا ہو گی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیکر تجارت اور بجلی خریدنے کے معاہدے اسے شہ دینے کے مترادف ہیں۔ مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کی جائے ۔ اس حوالہ سے اقوام متحدہ کی قراردادوں والا دوٹوک اصولی موقف اختیار کیاجائے اور پوری دنیا میں اپنے سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی بے نقاب کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر دیوار برہمن اور مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریاﺅں پر ڈیموں کی تعمیر پر حکومت پاکستان کو خاموش نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسے روکنے کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔جماعةالدعوة کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بھرپور تحریک چلائے گی اور کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش قوم ان شاءاللہ کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان کشمیری و پاکستان قوم کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دے اور مضبوط کشمیر پالیسی وضع کی جائے تاکہ مظلوم کشمیری بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی جاسکے۔عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی سے آگاہ کرنے کےلئے پوری دنیا میں موجود اپنے سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے۔بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کو مقبوضہ کشمیر سے نکالے اور کشمیر میں ظلم و تشدد کا سلسلہ بند کرے جب تک بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود رہے گی جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔حکومت نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلہ میں قائم امریکی اتحاد سے باہر نکل آئے اورکشمیریوں کے اصل وکیل ہونے کا کردار ادا کرے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آزاد کشمیر و پاکستان میں بھرپور مہم چلائی جائے گی اور اس حوالہ سے یکجہتی کشمیرکانفرنسوں، جلسوں ، سیمینارز اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔بھارتی فوج کی بدترین ریاستی دہشت گردی پر اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے دیگرعالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے حکومت پاکستان اقوام متحدہ پر دباﺅ بڑھائے کہ وہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے منظور کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے مجبور کرے۔دریں اثناءجماعة الدعوة فیصل آباد کی طرف سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے جی ٹی ایس چوک سے گھنٹہ گھر چوک تک ایک بڑا کشمیر کارواں نکالا گیا جس میں فیصل آباد اور اس کے گردونواح سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاءمیں زبردست جوش وخروش اور بہترین نظم و ضبط دیکھنے میں آیا ۔ کارواں میں شریک افراد کی طرف سے کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، کشمیر بنے گا پاکستان اور حافظ سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ کے نعروں سے گونجتے رہے۔ کارواں کی قیادت جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ ،جماعة الدعوة فیصل آباد کے امیر فیاض احمد اور دیگر رہنماﺅںنے کی۔ کارواں کے شرکاءانتہائی آہستہ رفتار میں چلتے ہوئے کچہری بلاک گھنٹہ گھر پہنچے جہاں ایک بہت بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسہ عام سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر دنیا کا اہم ترین فلیش پوائنٹ ہے۔اگر دنیا نے مسئلہ کشمیر کو حل نہ کیا تو ایٹمی جنگ ہو سکتی ہے اور صرف ایشیا میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں تباہی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہو بھارت کے ساتھ تجارت نہیں ہو سکتی۔پاکستانی قوم آج صرف کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی نہیں منا رہی بلکہ انڈیا کے 25کروڑ سے زائد مسلمانوں ،3کروڑ عیسائیوں کے ساتھ بھی یکجہتی منا رہی ہے جو بھارت کے مظالم کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کی دہشت گرد تنظیم شیو سینا نے پاکستان کے صوفی بینڈ کو برداشت نہیں کیا جو لوگ فلموں کے ذریعے پاکستان انڈیا کو قریب لانا چاہتے ہیں انکی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ امریکہ بھارت کو شہہ دے رہا ہے ۔بھارتی افواج کے مظالم کی وجہ سے کشمیر میں اجتماعی قبریں بن رہی ہیں۔انڈیا پاکستان کا پانی روک رہا ہے ایسی صورتحال میں مذاکرات و تجارت نہیں ہو سکتے۔کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر انڈیا سے مذاکرات نہیں ہو سکتے اور نہ ہی مراسم بڑھائے جا سکتے ہیں پاکستانی قوم مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر انڈیا کے ساتھ دوستی کے لئے کئے جانے والے تمام اقدامات کو پاکستانی قوم مسترد کرتی ہے۔فریڈم پارٹی جموں کشمیر کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا کہحریت کانفرنس کے رہنما شبیر شاہ نے مقبوضہ کشمیر سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا ک آزادی کشمیر سے کم پر ہم کوئی سمجھوتہ نہ کریںگے ۔ جماعة الدعوة نہ ہوتی تو عالمی سطح پر ہماری پذایرائی نہ ہوتی ۔پاکستانی عوام اور بالخصوص جماعة الدعوة سے ہماری دلی محبت ہے ۔ انہوں نے یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں پروگراموں کے انعقاد پر جماعة الدعوة و دیگر جماعتوں کاتہہ دل سے شکریہ ادا کیااور کہا کہ ہم پاکستانی بھائیوں کے جذبہ جہاد کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لئے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں ۔آزادی کی بات کرنے پر ہمیں پابندیوں اور جیلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔بھارت کی ظلم و بربریت کے تمام حربے ناکام ہو چکے ہیں ۔پشاور پریس کلب کے سامنے جماعة الدعوة کے تحت جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا ۔قبل ازیں ایک بہت بڑی ریلی نکالی گئی جس کے شرکاءسپن جماعت اور صدر سے ہوتے ہوئے پشاور پریس کلب پہنچے ۔جلسہ سے دختران ملت مقبوضہ کشمیر کی سربراہ آسیہ اندرا بی ، جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا نصر جاوید،مولانا یوسف شاہ،جماعة الدعوة کے رہنما غازی سمیع اللہ و دیگر نے خطاب کیا۔آسیہ اندرابی نے کہا کہ پچھلی کئی دہائیوں سے حکومتی و غیر حکومتی سطح پر پاکستان میں 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ پاکستان جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کی جد وجہد آزادی میں برابر شریک ہیں۔اور حصول حق خود ارادیت کو کشمیریوں کا جائز حق تصور کرتا ہے جموں وکشمیر کے مسلمانان اگر چہ سال کے 365 دن اسی جد و جہد میں مصروف ہیں تو 5فروری کو ارض پاک میں اس جدو جہد کی تائید میں علامتی طور پر ایک دن کو خاص کرنا اس بات کا غماض ہے کہ پاکستان جموں وکشمیر کی بھارت سے آزادی کی تحریک میں اپنے مطلوبہ فرائض انجام دے کیونکہ اگر ہم زمینی سطح پر جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے آزادی کی جنگ عملاً لڑ رہے ہیں تو پاکستان بحیثیت آزاد مملکت کے ہر وہ اقدام اٹھائے جو بین الاقوامی سطح پر اور ملکی سطح پر ہماری تحریک آزادی میں ممد ومعاون ثابت ہو۔جماعة الدعوة کی طرف سے گوجرانوالہ میں مرکز ام القریٰ جی ٹی روڈ سے شیرانوالہ باغ تک کشمیر کارواں نکالا گیا جس میں تمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ریلی کے اختتام پر منعقدہ جلسہ عام سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرﺅف ،جماعة الدعوہ گوجرانوالہ کے امیر مولانا رمضان منظور،جماعت اسلامی کے امیر بلال قدرت اللہ، جماعت اہلحدیث کے رہنما مولانا عمران شاکر، جمعیت اہلحدیث کے رہنما عرفان الہٰی ثہیر، شباب ملی کے رہنما محمد لقمان و دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہاکہ انڈیا آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے تو دوسری طرف حریت قائدین کو مسلسل پابند سلاسل رکھا جارہا ہے اور انہیں نمازیں ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ۔بھارت اگر سمجھتا ہے کہ وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کچلنے میں کامیاب ہو جائے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔ کشمیریوں کی جدو جہدا ٓزادی جاری ہے اور ان شا ءاللہ جاری رہے گی۔چکوال میں جماعةالدعوة کی طرف سے اوڈھروال چوک سے بھون چوک تک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے اختتام پر جلسہ سے امیر جماعةالدعوة چکوال مولانا عبداللہ نثار، جماعت اسلامی چکوال کے امیر پروفیسر محمد امیر ملک، حافظ عبدالرﺅف، غازی ابو حبیب اللہ، قاری محمد عثمان و دیگر نے خطاب کیا۔ 

0 comments:

Post a Comment

 
Top