امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کشمیری پاکستان کی سا لمیت
کی جنگ لڑ رہے ہیں‘ انہیں کسی صورت بھارت کے ظلم و ستم کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ مظلوم کشمیریوں کوحق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دوہرامعیار اپنا رکھا ہے۔ 23
مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر ملک بھر میں نظریہ پاکستان مارچ، ریلیوں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔لاہور میںیوم پاکستان کے موقع پر مینار پاکستان سے مسجد شہداء مال روڈ تک تاریخی نظریہ پاکستان مارچ کیاجائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز خیبر نشاط آباد میں جماعۃ الدعوۃ فیصل آباد کے ذمہ داران و کارکنا ن کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس مو قع پرجماعۃ الدعوۃ فیصل آباد کے امیر فیاض احمد بھی مو جو د تھے۔
حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان کے استحکام اور بقاء کے لیے کشمیرکو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانابہت ضروری ہے کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دے گی،بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیرپر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا ۔اس نے ہر حربہ آزما کر دیکھ لیا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کے عزم میں کمی نہیں آ سکی حکومت اپنی کشمیر پالیسی واضح کرے،کشمیریوں کی تکلیف کا درد پاکستانی اپنے سینوں میں محسوس کرتے ہیں، بھارت سے یکطرفہ دوستی وتجارت یا کشمیر یوں کی مرضی کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل قوم قبول نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ 23مارچ کو پاکستان بنانے کی قرارداد منظور کی گئی تھی اور پھر مسلمانوں نے دو قومی نظریہ کی بنیاد پر لاالہ الااللہ کا نعرہ بلندکیا اور اس بات کا اعلان کیا کہ مسلمانوں اور ہندوؤں کے عقیدے، رہن سہن اور کلچر و ثقافت الگ الگ ہیں وہ کسی صورت اکٹھے نہیں رہ سکتے ۔ اس مقصد کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں پیش کیں اور پاکستان کے نام سے الگ خطہ حاصل کیا مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ آج قیام پاکستان کے مقاصد کو بھلا دیا گیا ہے۔ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ نوجوان نسل کے ذہنوں سے نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہندسرکار نے شروع دن سے پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔ خاص طور پر پچھلے بارہ برسوں میں انڈیا نے خطہ میں امریکہ کی موجودگی سے بہت فائدے اٹھائے ہیں۔ ملک میں ہونے والی دہشت گردی وتخریب کاری میں بھارت سرکار ملوث ہے اور پاکستانیوں کو گروہ بندیوں میں تقسیم کرنے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امرکی ہے کہ قوم کو بھارتی سازشوں کے مقابلہ کیلئے متحد و بیدار کیا جائے ۔
انہوں نے کہاکہ 23مارچ 1940ء کو مینار پاکستان پر دوقومی نظریہ کی بنیا دپر الگ ملک پاکستان بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس لئے موجودہ حالات کے تناظر میں ہم نے مینار پاکستان سے ہی نظریہ پاکستان مارچ کا اعلان کیا ہے ۔مسجد شہداء پہنچ کر سہ پہر تین بجے ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیاجائے گا۔
حافظ محمد سعیدنے کہاکہ پاکستان کی بھارت کے لئے خارجہ پالیسی ایک آزاد ملک کی پالیسی نظر نہیں آتی،بھارت نے پہلے پاکستان کو دولخت کیا اور اب بھی وہ ایسے ہی منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ افغانستان میں تربیت لیکر پاکستان داخل ہونے والے بھارتی ایجنٹوں نے بلوچستان،سندھ و دیگر علاقوں میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔جموں کشمیر میں بھارتی افواج کی بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں اور پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کو نظر انداز کر دینا کسی صورت درست نہیں ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top