لاہور - امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیدنے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے
بغیر بھارت سے تجارت مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔انڈیا پاکستان یوں کی لاشیں بھجوارہا ہے اور حکومت پاکستان قاتل بھارت سے تجارتی معاہدے اور یکطرفہ دوستی پروان چڑھانے میںمصروف ہے۔ 23
مارچ کو ملک بھر میں نظریہ پاکستان مارچ، ریلیوں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیاجائے گا۔ لاہور میں صبح دس بجے مینار پاکستان جمع ہوکر نظریہ پاکستان کے تحفظ کا عہد اور پھرمسجد شہداءمال روڈ کی جانب مارچ کیاجائے گا جہاں ایک بڑے تاریخی جلسہ عام کا انعقاد کیاجائے گا۔
وہ گذشتہ روز مرکز القادسیہ چوبرجی میں جماعةالدعوة شعبہ دعوت و اصلاح کے زیر اہتمام علماءکرام کے ایک بڑے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخواہ، آزاد کشمیر اورپنجاب بھر سے علماءکرام کی بڑی تعداد اور جماعةالدعوة کے ضلعی، زونل اور مرکزی ذمہ داران موجود تھے۔
امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے کہاکہ نظریہ پاکستان مارچ، جلسوں اور ریلیوں میں ملک بھر کی تمام مذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کو شریک کیاجائے گا۔بھارت سرکار نے شروع دن سے پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔ خاص طور پر پچھلے بارہ برسوں میں انڈیا نے خطہ میں امریکہ کی موجودگی سے بہت فائدے اٹھائے ہیں۔ ملک میں ہونے والی دہشت گردی وتخریب کاری میں بھارت سرکار ملوث ہے اور پاکستانیوں کو گروہ بندیوں میں تقسیم کرنے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امرکی ہے کہ قوم کو بھارتی سازشوں کے مقابلہ کیلئے متحد و بیدار کیا جائے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت پاکستان لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت سے یکطرفہ دوستی پروان چڑھانے ، باہمی تجارت اور اپنے ہی دریاﺅں سے بجلی خریدنے کے معاہدات کئے جارہے ہیں
۔انہوں نے کہاکہ جب تک انڈیا مقبوضہ کشمیر سے اپنی آٹھ لاکھ فوج نہیں نکالتا ، آبی جارحیت اوربلوچستان، سندھ ، خیبر پختونخواہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں تخریب کاری و دہشت گردی ختم نہیں کرتا انڈیا سے کئے جانے والے سارے معاہدات اسے شہ دینے کے مترادف ہیں۔انہوںنے کہاکہ 23مارچ کو پاکستان بنانے کی قرارداد منظور کی گئی تھی اور پھر مسلمانوںنے دو قومی نظریہ کی بنیاد پر لاالہ الااللہ کا نعرہ بلندکیا اور اس بات کا اعلان کیا کہ مسلمانوں اور ہندوﺅں کے عقیدے، رہن سہن اور کلچر و ثقافت الگ الگ ہیں وہ کسی صورت اکٹھے نہیں رہ سکتے ۔ اس مقصد کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں پیش کیں اور پاکستان کے نام سے الگ خطہ حاصل کیا مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ آج قیام پاکستان کے مقاصد کو بھلا دیا گیا ہے۔ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ نوجوان نسل کے ذہنوں سے نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ پانچوں صوبوں و آزاد کشمیر کے ذمہ داران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ 23مارچ کو پورے ملک میں تحصیلی سطح پر نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے تاکہ نظریہ پاکستان کے تحفظ کا عہد اور وطن عزیزپاکستان کے خلاف سازشوں کا توڑ کیا جا سکے۔ انہوںنے کہاکہ 23مارچ 1940ءکو مینار پاکستان پر دوقومی نظریہ کی بنیا دپر الگ ملک پاکستان بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس لئے موجودہ حالات کے تناظر میں ہم نے مینار پاکستان سے ہی نظریہ پاکستان مارچ کا اعلان کیا ہے ۔ دس بجے لاہور اوراس کے گردونواح سے مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افرا د مینار پاکستان جمع ہوں گے اور پھر مسجد شہداءمال روڈ کی جانب بڑا نظریہ پاکستان مارچ کیاجائے گاجہاں سہ پہر تین بجے ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیاجائے گا۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top